جمعہ 20 جون 2025 - 02:26
صہیونی حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی، ایران کا آئی اے ای اے چیف کو انتباہ

حوزہ/ ایران کے ایٹمی ادارے نے صہیونی رژیم کے خنداب ری ایکٹر پر حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے آئی اے ای اے سے فوری مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب صدر اور ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کو ارسال کردہ ایک خط میں اسرائیلی حملوں پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پُرامن ایٹمی تنصیبات پر صہیونی رژیم کے وحشیانہ اور مسلسل حملے، عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے یہ خط 13 جون 2025 کو بھیجے گئے اپنے سابقہ مکتوب (نمبر 30/30) اور اس سے قبل کی متعدد یاد دہانیوں کے تسلسل میں تحریر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں کے باوجود ایجنسی اور خاص طور پر اس کا گورننگ بورڈ، جو بدقسمتی سے امریکہ، تین یورپی ممالک اور صہیونی رژیم کے دباؤ میں ہے، کوئی مؤثر اقدام نہیں کر رہا۔

محمد اسلامی نے کہا کہ نطنز اور فردو میں یورینیم افزودگی کے مراکز، اصفہان میں یوسی ایف فیکٹری سمیت کئی دیگر پُرامن اور ایجنسی کی نگرانی میں موجود مراکز پر بھی جارحیت کی جا چکی ہے۔ آج صبح (جمعرات، 29 خرداد 1404 مطابق 19 جون 2025) صہیونی رژیم نے خنداب (اراک) میں موجود بھاری پانی کے تحقیقی ری ایکٹر اور اس سے متصل کمپلیکس کو بھی جارحانہ حملے کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملے جنیوا کنونشن، متعلقہ بین الاقوامی پروٹوکولز، ایجنسی کے دستور، اقوام متحدہ کی سائنسی کمیٹی (UNSCEAR) کے دائرہ کار، این پی ٹی معاہدے، ایران اور ایجنسی کے درمیان جامع حفاظتی معاہدے (INFCIRC/214)، گورننگ بورڈ کی قراردادوں اور ایجنسی کے حفاظتی معیارات سمیت متعدد بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

محمد اسلامی نے خط کے آخر میں زور دیا کہ ایجنسی فوری طور پر اپنی خاموشی ختم کرے اور صہیونی رژیم کے ان غیر قانونی اقدامات کی کھل کر مذمت کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی حاکمیت، عوام اور ایٹمی اثاثوں کے دفاع کے لیے تمام قانونی اقدامات کا حق محفوظ رکھتا ہے، اور ایجنسی کی بے عملی کی صورت میں متعلقہ قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha